حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف/ مرجع مسلمین وجہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی کے فرزند اور مرکزی دفتر کے مدیر حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی نے متعدد صحافیوں اور چینلوں سے بات کرتے ہوئے عراقی عوام کو دعوت دی کہ وہ اپنی تاریخی شناخت و پہچان سے اصلاح اور تعمیر نو میں فائدہ اٹھائیں۔
انہوں نے فرمایا کہ عراق مختلف ادیان و ثقافتوں کو اپنی آغوش میں لئے ہوئے ہے، عراق تاریخ رقم کرنے والا ملک ہے اسلئے ضروری ہے کہ اپنی پہچان، اپنی شناخت کو نہ صرف باقی رکھیں بلکہ حتی المقدور اس کا دفاع بھی کریں اور اپنے مستقبل کی بناء اس پر رکھیں۔
حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی نے بیان کیا کہ اس ملاقات( حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دام ظلہ الوارف اور پوپ فرانسیس کی ملاقات) نے ایک بار پھر پوری دنیا کو نجف اشرف کی اہمیت کا احساس دلایا ہے اور عراقیوں کو اس نعمت پر فخر کرنا چاہئے، انہوں نے مزید فرمایا کہ اس ملاقات کی اہمیت اسلئے بھی ہے کہ اس ملاقات میں دونوں شخصیتیں اپنے ماننے والوں اور اپنے اپنے مذہب والوں کے نزدیک مہم شخصیت کا درجہ رکھتی ہیں۔
دینی ومذہبی پس منظرمیں اس ملاقات نےبےدینی،الحاد اور بد اخلاقیت کےمقابل دین سے وابستگی کومضبوط کیا ہے۔
انہوں نے فرمایا کہ دنیا عراق کو اسکی تاریخ اور نجف اشرف کو روحانیت سے بھری اسکی تاریخ کی وجہ سے الگ نظریے سے دیکھتی ہے اور پوپ فرینسس کا عراق حج (پوپ کی تعبیرکا یہ حصہ ہے) کی صورت آنا اسی عالمی نظریے کی عکاس ہے۔
حجۃ الاسلام شیخ علی نجفی دام عزہ نے مزید بیان کیا کہ اس تاریخی دورے کو کامیابی سے ہمکنارکرکےعراق نے یہ ثابت کردیا ہےکہ اس کےپاس ماہرین اورصلاحیتوں کی کمی نہیں ہےاوروہ انہیں پرتکیہ کرتےہوئےاپنےمستقبل کی تعمیر نو کرسکتا ہےعراقیوں نےاگر کسی بات پر اتفاق کرلیا اورآپسی تعاون کو یقینی بنا لیا تو بلا شک و شبہ وہ کامیابی سے نتیجےحاصل کرسکتے ہیں اور پوپ کےسفرسے یہ بات اورکھل کر سامنے آئی ہےاسلئےضروری ہےکہ سب ملکر آپسی تعاون سےعراق کےمستقبل اورتعمیر نو پرکام کریں اوراس کےلئے ہرممکنہ طاقت و قوت کا استعمال کریں۔